جس روز سے اپنا مجھے ادراک ہوا ہے

جس روز سے اپنا مجھے ادراک ہوا ہے

ہر لمحہ مری زیست کا سفاک ہوا ہے

گھر سے تو نکل آئے ہو سوچا نہیں کچھ بھی

اب سوچ رہے ہو جو بدن چاک ہوا ہے

تہذیب ہی باقی ہے نہ اب شرم و حیا کچھ

کس درجہ اب انسان یہ بے باک ہوا ہے

گزرا ہے کوئی سانحہ بستی میں ہماری

ہر شخص کا چہرہ یہاں غم ناک ہوا ہے

افتاد زمانے کی پڑی ایسی ہے مجھ پر

تھا جو بھی اثاثہ خس و خاشاک ہوا ہے

آندھی تھی وہ نفرت کی کہ انساں تھا اندھا

ہیں شعلے اٹھے ایسے کہ سب خاک ہوا ہے

اسلاف کے اقدار کو اپنایا ہے جس نے

پستی میں رہا پھر بھی وہ افلاک ہوا ہے

رکھا ہے قدم جس نے سیاست کے سفر پر

وہ شخص ظفرؔ صاحب املاک ہوا ہے

(1026) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jis Rose Se Apna Mujhe Idrak Hua Hai In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal Zafar. Jis Rose Se Apna Mujhe Idrak Hua Hai is written by Zafar Iqbal Zafar. Enjoy reading Jis Rose Se Apna Mujhe Idrak Hua Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal Zafar. Free Dowlonad Jis Rose Se Apna Mujhe Idrak Hua Hai by Zafar Iqbal Zafar in PDF.