عجب کوئی زور بیاں ہو گیا ہوں

عجب کوئی زور بیاں ہو گیا ہوں

رکا ہوں تو پھر سے رواں ہو گیا ہوں

بہت گرد اڑنے لگی میرے پیچھے

اکیلا ہی میں کارواں ہو گیا ہوں

سبھی میرے ہونے پہ خوش ہو رہے ہیں

مجھے بھی بتاؤ کہاں ہو گیا ہوں

کنارے نکل آئے ہیں میرے اندر

بظاہر تو میں بے کراں ہو گیا ہوں

کسی کام سے شادماں ہوتے ہوتے

کسی بات سے بدگماں ہو گیا ہوں

کسی کے لیے واقعہ ہوں یہاں پر

کسی کے لیے داستاں ہو گیا ہوں

میں باہر تو محفوظ تھا ہر طرح سے

گھر آیا ہوں اور بے اماں ہو گیا ہوں

جو پڑنے لگی تھی بہت میری قیمت

ہوں شرمندہ اور رائیگاں ہو گیا ہوں

ظفرؔ کام لوں اب اشاروں سے کب تک

زباں توڑ کر بے زباں ہو گیا ہوں

(1189) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ajab Koi Zor-e-bayan Ho Gaya Hun In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Ajab Koi Zor-e-bayan Ho Gaya Hun is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Ajab Koi Zor-e-bayan Ho Gaya Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Ajab Koi Zor-e-bayan Ho Gaya Hun by Zafar Iqbal in PDF.