بدلہ یہ لیا حسرت اظہار سے ہم نے

بدلہ یہ لیا حسرت اظہار سے ہم نے

آغاز کیا اپنے ہی انکار سے ہم نے

دروازہ نہیں اپنے سروکار میں شامل

ہے رابطہ رکھا ہوا دیوار سے ہم نے

امکان سا کھولا ہوا ساحل کی ہوا پر

امید سی باندھی ہوئی اس پار سے ہم نے

اپنی ہی بگاڑی ہوئی صورت کے علاوہ

کچھ اور نکالا نہیں طومار سے ہم نے

اس کا بھی کوئی فائدہ پہنچا نہ کسی کو

آساں جو بر آمد کیا دشوار سے ہم نے

منزل جو ہماری تھی کہیں رہ گئی پیچھے

یہ کام لیا تندئ رفتار سے ہم نے

یہ دھوپ ہی تھی اپنی گزر گاہ سو رکھا

اک فاصلہ بھی سایۂ اشجار سے ہم نے

جانچا ہے کسی اور طریقے سے یہ سب کچھ

پرکھا ہے کسی اپنے ہی معیار سے ہم نے

اس کی بھی ادا کی ہے ظفرؔ آج تو قیمت

جو چیز خریدی نہیں بازار سے ہم نے

(2515) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Badla Ye Liya Hasrat-e-izhaar Se Humne In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Badla Ye Liya Hasrat-e-izhaar Se Humne is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Badla Ye Liya Hasrat-e-izhaar Se Humne Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Badla Ye Liya Hasrat-e-izhaar Se Humne by Zafar Iqbal in PDF.