بظاہر صحت اچھی ہے جو بیماری زیادہ ہے

بظاہر صحت اچھی ہے جو بیماری زیادہ ہے

اسی خاطر بڑھاپے میں ہوس کاری زیادہ ہے

چلے گا کس طرح سے کاروبار شوق اس صورت

رسد کچھ بھی نہیں ہے اور طلب گاری زیادہ ہے

محبت کام ہے جس طرح کا بس دیکھتے جاؤ

رکا رہتا بھی ہے اکثر مگر جاری زیادہ ہے

ہمیں خود بھی یقیں آتا نہیں اس کا جو یہ ہم پر

گراں باری کی نسبت سے سبکساری زیادہ ہے

سراغ اس کا کہیں اندر تو کچھ ملتا نہیں بے شک

یہ حالت وہ ہے جو ہم پر ابھی طاری زیادہ ہے

اٹھا سکتے نہیں جب چوم کر ہی چھوڑنا اچھا

محبت کا یہ پتھر اس دفعہ بھاری زیادہ ہے

حفاظت ہی ہمارا مسئلہ تھا روز اول سے

سو اپنے ارد گرد اب چار دیواری زیادہ ہے

عمارت یہ مکمل ہونے والی ہی نہیں لگتی

کہ اس تعمیر میں کچھ رنگ مسماری زیادہ ہے

ضروری ہو تو کر دیں گے ظفرؔ تردید بھی جاری

بیان عشق اپنا اب کے اخباری زیادہ ہے

(1245) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ba-zahir Sehat Achchhi Hai Jo Bimari Ziyaada Hai In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Ba-zahir Sehat Achchhi Hai Jo Bimari Ziyaada Hai is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Ba-zahir Sehat Achchhi Hai Jo Bimari Ziyaada Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Ba-zahir Sehat Achchhi Hai Jo Bimari Ziyaada Hai by Zafar Iqbal in PDF.