کب وہ ظاہر ہوگا اور حیران کر دے گا مجھے

کب وہ ظاہر ہوگا اور حیران کر دے گا مجھے

جتنی بھی مشکل میں ہوں آسان کر دے گا مجھے

روبرو کر کے کبھی اپنے مہکتے سرخ ہونٹ

ایک دو پل کے لیے گلدان کر دے گا مجھے

روح پھونکے گا محبت کی مرے پیکر میں وہ

پھر وہ اپنے سامنے بے جان کر دے گا مجھے

خواہشوں کا خوں بہائے گا سر بازار شوق

اور مکمل بے سر و سامان کر دے گا مجھے

منہدم کر دے گا آ کر ساری تعمیرات دل

دیکھتے ہی دیکھتے ویران کر دے گا مجھے

ایک ناموجودگی رہ جائے گی چاروں طرف

رفتہ رفتہ اس قدر سنسان کر دے گا مجھے

یا تو مجھ سے وہ چھڑا دے گا غزل گوئی ظفرؔ

یا کسی دن صاحب دیوان کر دے گا مجھے

(1090) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kab Wo Zahir Hoga Aur Hairan Kar Dega Mujhe In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Kab Wo Zahir Hoga Aur Hairan Kar Dega Mujhe is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Kab Wo Zahir Hoga Aur Hairan Kar Dega Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Kab Wo Zahir Hoga Aur Hairan Kar Dega Mujhe by Zafar Iqbal in PDF.