اسی سے آئے ہیں آشوب آسماں والے

اسی سے آئے ہیں آشوب آسماں والے

جسے غبار سمجھتے تھے کارواں والے

میں اپنی دھن میں یہاں آندھیاں اٹھاتا ہوں

مگر کہاں وہ مزے خاک آشیاں والے

مجھے دیا نہ کبھی میرے دشمنوں کا پتا

مجھے ہوا سے لڑاتے رہے جہاں والے

مرے سراب تمنا پہ رشک تھا جن کو

بنے ہیں آج وہی بحر بیکراں والے

میں نالہ ہوں مجھے اپنے لبوں سے دور نہ رکھ

مجھی سے زندہ ہے تو میرے جسم و جاں والے

یہ مشت خاک ظفرؔ میرا پیرہن ہی تو ہے

مجھے زمیں سے ڈرائیں نہ کہکشاں والے

(1260) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Usi Se Aae Hain Aashob Aasman Wale In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Usi Se Aae Hain Aashob Aasman Wale is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Usi Se Aae Hain Aashob Aasman Wale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Usi Se Aae Hain Aashob Aasman Wale by Zafar Iqbal in PDF.