سمٹوں تو صفر سا لگوں پھیلوں تو اک جہاں ہوں میں

سمٹوں تو صفر سا لگوں پھیلوں تو اک جہاں ہوں میں

جتنی کہ یہ زمین ہے اتنا ہی آسماں ہوں میں

میرے ہی دم قدم سے ہیں قائم یہ نغمہ خوانیاں

گلزار ہست و بود کا طوطیٔ خوش بیاں ہوں میں

مجھ ہی میں ضم ہیں جان لے دریا تمام دہر کے

قطرہ نہ تو مجھے سمجھ اک بحر بیکراں ہوں میں

نازاں ہے خد و خال پر اپنے بہت اگر تو سن

مجھ میں سبھی کے عکس ہیں آئینۂ جہاں ہوں میں

پہلے بھی میں قریب تھا اب بھی ترے قریب ہوں

محسوس کر مجھے ترا ہم زاد جسم و جاں ہوں میں

پھولوں سے پیار کر مگر مجھ کو نہ دل فگار کر

کانٹا بھی ہوں اگر تو کیا پھولوں کے درمیاں ہوں میں

اپنوں میں میں ہی غیر ہوں غیروں سے کیا گلہ ظفرؔ

اپنے ہی گھر میں ہوں مگر غیروں کے درمیاں ہوں میں

(1180) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

SimTun To Sifr Sa Lagun Failun To Ek Jahan Hun Main In Urdu By Famous Poet Zafar Kaleem. SimTun To Sifr Sa Lagun Failun To Ek Jahan Hun Main is written by Zafar Kaleem. Enjoy reading SimTun To Sifr Sa Lagun Failun To Ek Jahan Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Kaleem. Free Dowlonad SimTun To Sifr Sa Lagun Failun To Ek Jahan Hun Main by Zafar Kaleem in PDF.