اک شجر ایسا محبت کا لگایا جائے

اک شجر ایسا محبت کا لگایا جائے

جس کا ہمسائے کے آنگن میں بھی سایا جائے

یہ بھی ممکن ہے بتا دے وہ کوئی کام کی بات

اک نجومی کو چلو ہاتھ دکھایا جائے

دیکھنا یہ ہے کہ کون آتا ہے سایہ بن کر

دھوپ میں بیٹھ کے لوگوں کو بلایا جائے

یا مری زیست کے آثار نمایاں کر دے

یا بتا دے کہ تجھے کیسے بھلایا جائے

اس کے احسان سے انکار نہیں ہے لیکن

نقش پانی پہ ظفرؔ کیسے بنایا جائے

(4374) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Shajar Aisa Mohabbat Ka Lagaya Jae In Urdu By Famous Poet Zafar Zaidi. Ek Shajar Aisa Mohabbat Ka Lagaya Jae is written by Zafar Zaidi. Enjoy reading Ek Shajar Aisa Mohabbat Ka Lagaya Jae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Zaidi. Free Dowlonad Ek Shajar Aisa Mohabbat Ka Lagaya Jae by Zafar Zaidi in PDF.