ہم نشیں ان کے طرف دار بنے بیٹھے ہیں

ہم نشیں ان کے طرف دار بنے بیٹھے ہیں

میرے غم خوار دل آزار بنے بیٹھے ہیں

بات کیا ان سے کروں ان کے اٹھاؤں کیوں کر

مدعی بیچ میں دیوار بنے بیٹھے ہیں

ناتوانی نے ادھر پاؤں پکڑ رکھے ہیں

وہ نزاکت سے گراں بار بنے بیٹھے ہیں

کیا بری شے ہے محبت بھی الٰہی توبہ

جرم ناکردہ خطاوار بنے بیٹھے ہیں

بے وفائی کے گلے جن کے ہوئے تھے کل تک

آج دنیا کے وفادار بنے بیٹھے ہیں

وہ ہیں اور غیر ہیں اور عیش کے سامان ظہیرؔ

ہم الگ سب سے گنہ گار بنے بیٹھے ہیں

(1001) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ham-nashin Un Ke Taraf-dar Bane BaiThe Hain In Urdu By Famous Poet Zaheer Dehlvi. Ham-nashin Un Ke Taraf-dar Bane BaiThe Hain is written by Zaheer Dehlvi. Enjoy reading Ham-nashin Un Ke Taraf-dar Bane BaiThe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Dehlvi. Free Dowlonad Ham-nashin Un Ke Taraf-dar Bane BaiThe Hain by Zaheer Dehlvi in PDF.