ہاتھ سے ہیہات کیا جاتا رہا

ہاتھ سے ہیہات کیا جاتا رہا

مرنے جینے کا مزا جاتا رہا

زندگی کا آسرا جاتا رہا

ہائے جینے کا مزا جاتا رہا

لے گیا سرمایۂ صبر و قرار

مایہ دار اب صبر کا جاتا رہا

عمر بھر کی سب کمائی لٹ گئی

زیست کا برگ و نوا جاتا رہا

دل اگر باقی رہا کس کام کا

چین دل کا اے خدا جاتا رہا

زندگانی کی حلاوت اٹھ گئی

دانہ پانی کا مزا جاتا رہا

جو سہارا تھا دم درماندگی

وہ بڑھاپے کا عصا جاتا رہا

کیجیے کس بات کی اب آرزو

آرزو کا مدعا جاتا رہا

گل ہوا اپنا چراغ آرزو

نور گھر کا اے خدا جاتا رہا

ہائے کیسا لٹ گیا باغ مراد

کیا شجر پھولا پھلا جاتا رہا

روئیے کیا زندگانی کو ظہیرؔ

موت کا بھی اب مزا جاتا رہا

(1091) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hath Se Haihat Kya Jata Raha In Urdu By Famous Poet Zaheer Dehlvi. Hath Se Haihat Kya Jata Raha is written by Zaheer Dehlvi. Enjoy reading Hath Se Haihat Kya Jata Raha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Dehlvi. Free Dowlonad Hath Se Haihat Kya Jata Raha by Zaheer Dehlvi in PDF.