وہ جھوٹا عشق ہے جس میں فغاں ہو

وہ جھوٹا عشق ہے جس میں فغاں ہو

وہ کچی آگ ہے جس میں دھواں ہو

عدو تم سے تم ان سے بدگماں ہو

تمھارے وہ تم ان کے پاسباں ہو

بھلا تم اور مجھ پر مہرباں ہو

عنایت یہ نصیب دشمناں ہو

مرا حال اور پھر میرا بیاں ہو

عجب کیا گر عدو بھی ہم زباں ہو

کہیں کس سے خودی میں تم کہاں ہو

گلہ جب ہو کہ قابو میں زباں ہو

تمھاری بے رخی شکوے ہمارے

قیامت تک نہ پوری داستاں ہو

زباں بہکی ہوئی حیراں نگاہیں

خیال دل کہاں ہے تم کہاں ہو

مزہ جب آئے ان سے گفتگو کا

پیامی کا دہن میری زباں ہو

کشیدہ کیوں نہ ہو بازار یوسف

کہ جب تم سا متاع کارواں ہو

کہوں کیا راز دل کیوں کر ہو باور

کہ تم سا ہی تمھارا رازداں ہو

ابھی سے کس لیے دل چھوڑ بیٹھیں

جہاں تک ہو سکے آہ و فغاں ہو

(1029) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo JhuTa Ishq Hai Jis Mein Fughan Ho In Urdu By Famous Poet Zaheer Dehlvi. Wo JhuTa Ishq Hai Jis Mein Fughan Ho is written by Zaheer Dehlvi. Enjoy reading Wo JhuTa Ishq Hai Jis Mein Fughan Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Dehlvi. Free Dowlonad Wo JhuTa Ishq Hai Jis Mein Fughan Ho by Zaheer Dehlvi in PDF.