ایسے لمحے پر ہمیں قربان ہو جانا پڑا

ایسے لمحے پر ہمیں قربان ہو جانا پڑا

ایک ہی لغزش میں جب انسان ہو جانا پڑا

بے نیازانہ گزرنے پر اٹھیں جب انگلیاں

مجھ کو اپنے عہد کی پہچان ہو جانا پڑا

زندگی جب نا شناسی کی سزا بنتی گئی

رابطوں کی خود مجھے میزان ہو جانا پڑا

ریزہ ریزہ اپنا پیکر اک نئی ترتیب میں

کینوس پر دیکھ کر حیران ہو جانا پڑا

ساعتوں کی آہنی زنجیر میں جکڑی ہوئی

سانس کی ترتیب پر قربان ہو جانا پڑا

وہ تو لمحوں کے سسکتے دائروں میں قید ہے

جس کو اپنے آپ سے انجان ہو جانا پڑا

اک پہیلی کی طرح نافہم تھے ہم بھی ظہیرؔ

آپ کی خاطر مگر آسان ہو جانا پڑا

(919) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aise Lamhe Par Hamein Qurban Ho Jaana PaDa In Urdu By Famous Poet Zaheer Ghazipuri. Aise Lamhe Par Hamein Qurban Ho Jaana PaDa is written by Zaheer Ghazipuri. Enjoy reading Aise Lamhe Par Hamein Qurban Ho Jaana PaDa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Ghazipuri. Free Dowlonad Aise Lamhe Par Hamein Qurban Ho Jaana PaDa by Zaheer Ghazipuri in PDF.