کیا دعائے فرسودہ حرف بے اثر مانگوں

کیا دعائے فرسودہ حرف بے اثر مانگوں

تشنگی میں جینے کا اب کوئی ہنر مانگوں

دھوپ دھوپ چل کر بھی جب تھکے نہ ہمراہی

کیسے اپنی خاطر میں سایۂ شجر مانگوں

آئنہ نوازی سے کچھ نہیں ہوا حاصل

خود بنے جو آئینہ اب وہی ہنر مانگوں

اک طرف تعصب ہے اک طرف ریاکاری

ایسی بے پناہی میں کیا سکوں کا گھر مانگوں

میری زندگی میں جو بٹ نہ جائے خانوں میں

مل سکے تو میں ایسا کوئی بام و در مانگوں

لمحہ لمحہ تیزی سے اب زمیں کھسکتی ہے

خود سفر کا عالم ہے کیا کوئی سفر مانگوں

بے طلب ہی دیتا ہے جب ظہیرؔ وہ سب کچھ

کس لیے میں پھر اس سے جنس معتبر مانگوں

(883) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Dua-e-farsuda Harf-e-be-asar Mangun In Urdu By Famous Poet Zaheer Ghazipuri. Kya Dua-e-farsuda Harf-e-be-asar Mangun is written by Zaheer Ghazipuri. Enjoy reading Kya Dua-e-farsuda Harf-e-be-asar Mangun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Ghazipuri. Free Dowlonad Kya Dua-e-farsuda Harf-e-be-asar Mangun by Zaheer Ghazipuri in PDF.