ہم راہ لطف چشم گریزاں بھی آئے گی

ہم راہ لطف چشم گریزاں بھی آئے گی

وہ آئیں گے تو گردش دوراں بھی آئے گی

نکلے گی بوئے زلف ہماری تلاش میں

صحرا میں اب ہوائے گلستاں بھی آئے گی

وہ جن کو اپنے ترک تعلق پہ ناز تھا

آج ان کو یاد صحبت یاراں بھی آئے گی

ہم خود ہی بے لباس رہے اس خیال سے

وحشت بڑھی تو سوئے گریباں بھی آئے گی

طے ہو چکا ہے سود و زیاں کا معاملہ

زخم آئیں گے تو لذت پیکاں بھی آئے گی

ڈھونڈھے گی سر برہنہ ہمیں دشت ہجر میں

اک دن جنوں میں غیرت جاناں بھی آئے گی

اے رہ نورد عشق سنبھل کر قدم بڑھا

اس راستے میں ظلمت ہجراں بھی آئے گی

وہ برق جو حدود نظر سے پرے رہی

وہ برق اب قریب رگ جاں بھی آئے گی

کٹ جائے گا یہ کرب شب غم بھی اے ظہیرؔ

صبح نشاط و فصل نگاراں بھی آئے گی

(1005) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamrah Lutf-e-chashm-e-gurezan Bhi Aaegi In Urdu By Famous Poet Zaheer Kashmiri. Hamrah Lutf-e-chashm-e-gurezan Bhi Aaegi is written by Zaheer Kashmiri. Enjoy reading Hamrah Lutf-e-chashm-e-gurezan Bhi Aaegi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Kashmiri. Free Dowlonad Hamrah Lutf-e-chashm-e-gurezan Bhi Aaegi by Zaheer Kashmiri in PDF.