مضمحل ہونے پہ بھی خود کو جواں رکھتے ہیں ہم

مضمحل ہونے پہ بھی خود کو جواں رکھتے ہیں ہم

ایک سر ہے جس پہ ساتوں آسماں رکھتے ہیں ہم

ہم گریباں چاک لوگوں کو تہی دامن نہ جان

لے قمار عاشقی میں نقد جاں رکھتے ہیں ہم

کوئی تو آخر چلا آئے گا پرسش کے لئے

تو نہ آئے گا تو مرگ ناگہاں رکھتے ہیں ہم

احترام غم سے ہیں سوکھے جزیروں کی طرح

ورنہ ان آنکھوں میں بحر بیکراں رکھتے ہیں ہم

عشق میں ذوق تکلم ہے ہلاکت آفریں

آرزو بھی احتیاطاً بے زباں رکھتے ہیں ہم

مہ وشوں کے عارضوں میں دیکھتے ہیں اپنا عکس

اللہ اللہ اپنا سایہ بھی کہاں رکھتے ہیں ہم

لاکھ ہوں پھیلی ہوئی منزل بہ منزل ظلمتیں

ساتھ اپنے مشعل حسن بتاں رکھتے ہیں ہم

(1033) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Muzmahil Hone Pe Bhi KHud Ko Jawan Rakhte Hain Hum In Urdu By Famous Poet Zaheer Kashmiri. Muzmahil Hone Pe Bhi KHud Ko Jawan Rakhte Hain Hum is written by Zaheer Kashmiri. Enjoy reading Muzmahil Hone Pe Bhi KHud Ko Jawan Rakhte Hain Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Kashmiri. Free Dowlonad Muzmahil Hone Pe Bhi KHud Ko Jawan Rakhte Hain Hum by Zaheer Kashmiri in PDF.