پروانہ جل کے صاحب کردار بن گیا

پروانہ جل کے صاحب کردار بن گیا

لیکن جمال شمع گناہ گار بن گیا

ہم دل زدے جو سیر چمن کو نکل پڑے

ہر پھول دست شاخ میں تلوار بن گیا

امشب طلوع یار کا منظر عجیب تھا

بام بلند مطلع انوار بن گیا

اے مہوشان شہر مری بندگی کرو

میں خود سنور کے عکس رخ یار بن گیا

وہ دور تھے نظر پہ حجاب غرور تھا

وہ چل دیئے میں دیدۂ بے دار بن گیا

جب خامشی ہی بزم کا دستور ہو گئی

میں آدمی سے نقش بہ دیوار بن گیا

محسوس کر رہا ہوں کہ تنہا ہوں ان دنوں

ہر شہر گرچہ مصر کا بازار بن گیا

جس ہم نفس کو مجھ سے متاع وفا ملی

وہ ہم نفس مرا ہی خریدار بن گیا

(1245) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Parwana Jal Ke Sahab-e-kirdar Ban Gaya In Urdu By Famous Poet Zaheer Kashmiri. Parwana Jal Ke Sahab-e-kirdar Ban Gaya is written by Zaheer Kashmiri. Enjoy reading Parwana Jal Ke Sahab-e-kirdar Ban Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Kashmiri. Free Dowlonad Parwana Jal Ke Sahab-e-kirdar Ban Gaya by Zaheer Kashmiri in PDF.