دل لگا کر پڑھائی کرتے رہے

دل لگا کر پڑھائی کرتے رہے

عمر بھر امتحاں سے ڈرتے رہے

ایک ادنیٰ ثواب کی خاطر

جانے کتنے گناہ کرتے رہے

جان پر کون دم نہیں دیتا

صورت ایسی تھی لوگ مرتے رہے

کوئی بھی راہ پر نہیں آیا

حادثے ہی یہاں گزرتے رہے

حیرتیں حیرتوں پہ وارفتہ

جھیل میں ڈوبتے ابھرتے رہے

آخرش ہم بھی اتنا سوکھ گئے

لوگ دریا کو پار کرتے رہے

کیا نہ تھا اس جہان میں آخر

ہم بھی کیا ہی تلاش کرتے رہے

آخر اعزاز اس نے بخش دیا

کیسا خود کو ذلیل کرتے رہے

(2511) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Laga Kar PaDhai Karte Rahe In Urdu By Famous Poet Zaheer Rahmati. Dil Laga Kar PaDhai Karte Rahe is written by Zaheer Rahmati. Enjoy reading Dil Laga Kar PaDhai Karte Rahe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Rahmati. Free Dowlonad Dil Laga Kar PaDhai Karte Rahe by Zaheer Rahmati in PDF.