جو حوصلہ ہو تو ہلکی ہے دوپہر کی دھوپ

جو حوصلہ ہو تو ہلکی ہے دوپہر کی دھوپ

تنک مزاجوں کو لگتی ہے یوں قمر کی دھوپ

مرے جنون قدم نے بڑا ہی کام کیا

جو گرد راہ بڑھی کم ہوئی سفر کی دھوپ

صفائے شیشۂ عارض پہ کھل گئی ہے شفق

جو ان کے رخ پہ پڑی ہے مری نظر کی دھوپ

شب وصال کی یہ شام بھی ہے رشک سحر

مہک مہک کے سرکتی ہے بام و در کی دھوپ

بجھی تو گوہر مژگان یار میں چمکی

خوشا نصیب مری عمر مختصر کی دھوپ

ابھی سے شکوۂ حدت ابھی تپش کا گلا

ابھی تو تیرے مقابل ہوئی سحر کی دھوپ

ظہیرؔ تیری جبیں کیوں عرق عرق ہے ابھی

ابھی تو راہ میں باقی ہے دوپہر کی دھوپ

(1128) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Hausla Ho To Halki Hai Dopahar Ki Dhup In Urdu By Famous Poet Zaheer Siddiqui. Jo Hausla Ho To Halki Hai Dopahar Ki Dhup is written by Zaheer Siddiqui. Enjoy reading Jo Hausla Ho To Halki Hai Dopahar Ki Dhup Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Siddiqui. Free Dowlonad Jo Hausla Ho To Halki Hai Dopahar Ki Dhup by Zaheer Siddiqui in PDF.