بیمار لڑکا

رحم مادر سے نکلنا مرا بے سود ہوا

آج بھی قید ہوں میں

حکم مادر کو میں تبدیل کروں

ماں کی نفرت بھری آنکھوں سے کہیں دور چلا جاؤں میں

بے نیازی سے پھروں

پاپ کے کانٹے چن کر

روح ناپاک کروں

گیت شہوت کے ہوس کے سن کر

ذہن بے باک کروں

ایسے جیون کی ہے حسرت اب تک

پیار ...سب کہتے ہیں وہ پیار مجھے کرتی ہے

پیار کی راکھ تلے سویا پڑا ہوں کب سے

جھوٹ کہتے ہیں میں بیزار ہوا ہوں سب سے

پھر لپک اٹھے گا وہ شعلہ، پر امید ہوں میں

پیار کی راکھ تلے دب کے ہے جو دود ہوا

(1077) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bimar LaDka In Urdu By Famous Poet Zahid Dar. Bimar LaDka is written by Zahid Dar. Enjoy reading Bimar LaDka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahid Dar. Free Dowlonad Bimar LaDka by Zahid Dar in PDF.