تیرہ و تار زمینوں کے اجالے دریا

تیرہ و تار زمینوں کے اجالے دریا

ہم نے صحراؤں کے سینے سے نکالے دریا

وادیاں آئیں تو آرام سے سو جاتے ہیں

فاصلوں سے نہ کبھی ہارنے والے دریا

چاہتے تھے کہ پھریں روئے زمیں پر ہر سو

بن گئے راہ میں غاروں کے نوالے دریا

تجھ سے چھٹنے پہ ترے دھیان کی آغوش ملی

کر گیا مجھ کو سمندر کے حوالے دریا

اے زمیں سوکھ رہے ہیں ترے پیاسے جنگل

کیا ہوئے ہیں تری آغوش کے پالے دریا

کس طرح درد کا طوفاں مرے سینے میں تھمے

کس طرح اپنی روانی کو سنبھالے دریا

(939) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tira-o-tar Zaminon Ke Ujale Dariya In Urdu By Famous Poet Zahid Farani. Tira-o-tar Zaminon Ke Ujale Dariya is written by Zahid Farani. Enjoy reading Tira-o-tar Zaminon Ke Ujale Dariya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahid Farani. Free Dowlonad Tira-o-tar Zaminon Ke Ujale Dariya by Zahid Farani in PDF.