آپ نے ہاتھ رکھا مرے ہات پر

آپ نے ہاتھ رکھا مرے ہات پر

پھر گیا سارا الزام برسات پر

آگ ساون نے ساری لگائی یہاں

ترس کھائی نہ کچھ اس نے حالات پر

وہ مرا امتحاں لیں گے ہرگز نہیں

جان دے دیں گے ہم ان کی اک بات پر

مہرباں وہ ہوئے جب گھڑی دو گھڑی

ہم نے غزلیں کہیں چاندنی رات پر

جیت کر بھی اسے اس قدر رنج ہے

وہ پشیمان کیوں ہے مری مات پر

برف کی وادیوں میں وہ ملنا ترا

یہ غزل نذر ہے اس ملاقات پر

(974) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aapne Hath Rakkha Mere Hat Par In Urdu By Famous Poet Zahidul Haque. Aapne Hath Rakkha Mere Hat Par is written by Zahidul Haque. Enjoy reading Aapne Hath Rakkha Mere Hat Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahidul Haque. Free Dowlonad Aapne Hath Rakkha Mere Hat Par by Zahidul Haque in PDF.