الزام بتا کون مرے سر نہیں آیا

الزام بتا کون مرے سر نہیں آیا

حصے میں مرے کون سا پتھر نہیں آیا

ہم جو بھی ہوئے ہیں بڑی محنت سے ہوئے ہیں

کام اپنے کبھی اپنا مقدر نہیں آیا

کچھ اور نہیں بس یہ تو مٹی کا اثر ہے

ظالم کو کبھی کہنا ہنر ور نہیں آیا

دل کا سبھی دروازہ کھلا رکھا ہے میں نے

پر اس کو نہ آنا تھا ستم گر نہیں آیا

منہ موڑ لیا تم نے تو یہ حال ہوا ہے

وہ گھر سے گیا ایسے کہ پھر گھر نہیں آیا

غزلیں تو بہت کہتے ہو لیکن میاں زاہدؔ

اب تک تمہیں بننا بھی سخنور نہیں آیا

(1035) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ilzam Bata Kaun Mere Sar Nahin Aaya In Urdu By Famous Poet Zahidul Haque. Ilzam Bata Kaun Mere Sar Nahin Aaya is written by Zahidul Haque. Enjoy reading Ilzam Bata Kaun Mere Sar Nahin Aaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahidul Haque. Free Dowlonad Ilzam Bata Kaun Mere Sar Nahin Aaya by Zahidul Haque in PDF.