دل دیکھ رہے ہیں وہ جگر دیکھ رہے ہیں

دل دیکھ رہے ہیں وہ جگر دیکھ رہے ہیں

چھوڑے ہوئے تیروں کا اثر دیکھ رہے ہیں

ہر روز جفائیں ہیں نئی اور نیا غم

سو سو طرح عاشق کا جگر دیکھ رہے ہیں

ہر لمحہ زمانے کا ہے ہنگامہ بہ دامن

پیدا ہے قیامت کا اثر دیکھ رہے ہیں

اے گردش دوراں ترے جاں سوز نظارے

دیکھے نہیں جاتے ہیں مگر دیکھ رہے ہیں

ہم مے کدہ میں جا کے ہوئے تشنہ زیادہ

بدلی ہوئی ساقی کی نظر دیکھ رہے ہیں

آشوب کا اے تاجؔ ہے یہ حال کہ ہر روز

ملتے ہوئے مٹی میں گہر دیکھ رہے ہیں

(956) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Dekh Rahe Hain Wo Jigar Dekh Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Zahiir Ahmad Taaj. Dil Dekh Rahe Hain Wo Jigar Dekh Rahe Hain is written by Zahiir Ahmad Taaj. Enjoy reading Dil Dekh Rahe Hain Wo Jigar Dekh Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahiir Ahmad Taaj. Free Dowlonad Dil Dekh Rahe Hain Wo Jigar Dekh Rahe Hain by Zahiir Ahmad Taaj in PDF.