احساس کا قصہ ہے سنانا تو پڑے گا

احساس کا قصہ ہے سنانا تو پڑے گا

ہر زخم کو اب پھول بنانا تو پڑے گا

ممکن ہے مرے شعر میں ہر راز ہو لیکن

اک راز پس شعر چھپانا تو پڑے گا

آنکھوں کے جزیروں پہ ہیں نیلم کی قطاریں

خوابوں کا جنازہ ہے اٹھانا تو پڑے گا

چہرے پہ کئی چہرے لیے پھرتی ہے دنیا

اب آئنہ دنیا کو دکھانا تو پڑے گا

ذہنوں پہ مسلط ہیں سیہ سوچ کے بادل

ظلمت میں دیا دل کا جلانا تو پڑے گا

وہ دشمن جاں جان سے پیارا بھی ہمیں ہے

روٹھے وہ اگر اس کو منانا تو پڑے گا

رشتوں کا یہی وصف ہے ذاکرؔ کی نظر میں

کمزور سہی رشتہ نبھانا تو پڑے گا

(1287) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ehsas Ka Qissa Hai Sunana To PaDega In Urdu By Famous Poet Zakir Khan Zakir. Ehsas Ka Qissa Hai Sunana To PaDega is written by Zakir Khan Zakir. Enjoy reading Ehsas Ka Qissa Hai Sunana To PaDega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zakir Khan Zakir. Free Dowlonad Ehsas Ka Qissa Hai Sunana To PaDega by Zakir Khan Zakir in PDF.