امیروں کے برے اطوار کو جو ٹھیک سمجھے ہے

امیروں کے برے اطوار کو جو ٹھیک سمجھے ہے

مری حق بات کو وہ قابل تشکیک سمجھے ہے

بہت مشکل ہے جو اس کی غریبی دور ہو جائے

عجب خوددار ہے امداد کو بھی بھیک سمجھے ہے

مرے بارے میں اس کے کان بھرتا ہے کوئی شاید

بیاں توصیف کرتا ہوں تو وہ تضحیک سمجھے ہے

ترے خط تیری تصویریں شکستہ دل کے کچھ ٹکڑے

ترا دیوانہ ان سب کو تری تملیک سمجھے ہے

میں اس کے ہر گماں کا پاس اکثر رکھا کرتا ہوں

مرا دل اپنے دل کے وہ بہت نزدیک سمجھے ہے

چلے ہے اس طرح جیسے چلے تلوار پر کوئی

وہ میری رہ گزر کو جانے کیوں باریک سمجھے ہے

سیاست کے اندھیروں نے اجالے سب نگل ڈالے

غریب انسان دن کو بھی شب تاریک سمجھے ہے

(1070) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Amiron Ke Bure Atwar Ko Jo Thik Samjhe Hai In Urdu By Famous Poet Zameer Atraulvi. Amiron Ke Bure Atwar Ko Jo Thik Samjhe Hai is written by Zameer Atraulvi. Enjoy reading Amiron Ke Bure Atwar Ko Jo Thik Samjhe Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zameer Atraulvi. Free Dowlonad Amiron Ke Bure Atwar Ko Jo Thik Samjhe Hai by Zameer Atraulvi in PDF.