غار کے منہ سے یہ چٹان ہٹانے کے لیے

غار کے منہ سے یہ چٹان ہٹانے کے لیے

کوئی نیکی بھی نہیں یاد دلانے کے لیے

اک نگاہ غلط انداز کا امکاں نکلا

کچھ زمیں اور ملی پاؤں بڑھانے کے لیے

اس کی راہوں میں پڑا میں بھی ہوں کب سے لیکن

بھول جاتا ہوں اسے یاد دلانے کے لیے

صبح درویشوں نے پھر راہ لی اپنی اپنی

میں بھی بیٹھا تھا وہاں قصہ سنانے کے لیے

وہ مرے ساتھ تو کچھ دور چلا تھا لیکن

کھو گیا خود بھی مجھے راہ پہ لانے کے لیے

ایک شب ہی تو بسر کرنا ہے اس دشت میں زیبؔ

کچھ بھی مل جائے یہاں سر کو چھپانے کے لیے

(1138) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghaar Ke Munh Se Ye ChaTTan HaTane Ke Liye In Urdu By Famous Poet Zeb Ghauri. Ghaar Ke Munh Se Ye ChaTTan HaTane Ke Liye is written by Zeb Ghauri. Enjoy reading Ghaar Ke Munh Se Ye ChaTTan HaTane Ke Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeb Ghauri. Free Dowlonad Ghaar Ke Munh Se Ye ChaTTan HaTane Ke Liye by Zeb Ghauri in PDF.