ہے صدف گوہر سے خالی روشنی کیوں کر ملے

ہے صدف گوہر سے خالی روشنی کیوں کر ملے

آج شاید راستے میں کوئی پیغمبر ملے

کیسی رت آئی کہ سارا باغ دشمن ہو گیا

شاخ گل میں بھی ہمیں تلوار کے جوہر ملے

دور تک جن راستوں پر منتظر بیٹھے تھے لوگ

لوٹ کر باد صبا آئی تو کچھ پتھر ملے

روشنی کی کھوج میں پلٹیں زمیں کی جب تہیں

کچھ لہو کے داغ کچھ ٹوٹے ہوئے خنجر ملے

آخر اب ایسا بھی کیا دنیا سے بد دل ہونا زیبؔ

پہلے مٹی میں تو میرے یار یہ جوہر ملے

(1063) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hai Sadaf Gauhar Se Khaali Raushni Kyunkar Mile In Urdu By Famous Poet Zeb Ghauri. Hai Sadaf Gauhar Se Khaali Raushni Kyunkar Mile is written by Zeb Ghauri. Enjoy reading Hai Sadaf Gauhar Se Khaali Raushni Kyunkar Mile Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeb Ghauri. Free Dowlonad Hai Sadaf Gauhar Se Khaali Raushni Kyunkar Mile by Zeb Ghauri in PDF.