رتیلی کتنی ہوا ہے ارد گرد

رتیلی کتنی ہوا ہے ارد گرد

ہر نظر اک آئنہ ہے ارد گرد

حسرتوں کی سرزمیں خوں‌ ریز ہے

خواہشوں کی کربلا ہے ارد گرد

اک حقیقت ہیں مری تنہائیاں

ایک احساس خدا ہے ارد گرد

زندگی کچا گھڑا دنیا چناب

تیز رو پانی چلا ہے ارد گرد

کیا خبر کب کون جینا چھوڑ دے

تاک میں کس کی قضا ہے ارد گرد

جتنی بوڑھی ہو گئیں سوچیں مری

اتنا زیادہ بچپنا ہے ارد گرد

دھول ہے بس دھول ذیشاںؔ چار سمت

ایک بے رستہ دشا ہے ارد گرد

(1122) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Retili Kitni Hawa Hai Ird-gird In Urdu By Famous Poet Zeeshaan Sajid. Retili Kitni Hawa Hai Ird-gird is written by Zeeshaan Sajid. Enjoy reading Retili Kitni Hawa Hai Ird-gird Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshaan Sajid. Free Dowlonad Retili Kitni Hawa Hai Ird-gird by Zeeshaan Sajid in PDF.