کس قدر محدود کر دیتا ہے غم انسان کو

کس قدر محدود کر دیتا ہے غم انسان کو

ختم کر دیتا ہے ہر امید ہر امکان کو

گیت گاتا بھی نہیں گھر کو سجاتا بھی نہیں

اور بدلتا بھی نہیں وہ ساز کو سامان کو

اتنے برسوں کی ریاضت سے جو قائم ہو سکا

آپ سے خطرہ بہت ہے میرے اس ایمان کو

کوئی رکتا ہی نہیں اس کی تسلی کے لیے

دیکھتا رہتا ہے دل ہر اجنبی مہمان کو

اب تو یہ شاید کسی بھی کام آ سکتا نہیں

آپ ہی لے جائیے میرے دل نادان کو

شہر والوں کو تو جیسے کچھ پتا چلتا نہیں

روکتا رہتا ہے ساحل روز و شب طوفان کو

(1118) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kis Qadar Mahdud Kar Deta Hai Gham Insan Ko In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Kis Qadar Mahdud Kar Deta Hai Gham Insan Ko is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Kis Qadar Mahdud Kar Deta Hai Gham Insan Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Kis Qadar Mahdud Kar Deta Hai Gham Insan Ko by Zeeshan Sahil in PDF.