اگر آپ

اگر آپ ایک درخت ہیں

تو ظاہر ہے

سب سے پہلے

آپ کو بننا چاہیئے

ایک سایہ دار جگہ

اور اگر آپ کے پتے

کسی خزاں میں گر جائیں

تو آپ کی کوشش ہونی چاہیئے

کہ بہار کا پہلا پھول

یا بارش کے بعد کھلنے والی پہلی کونپل

آپ ہی کے حصے میں آئے

اگر آپ ایک درخت ہوں

اور کوئی آپ کو کاٹ ڈالے

تو افسوس مت کیجئے گا

ہو سکتا ہے آپ کا تعلق

درختوں کے اس خاندان سے ہو

جس میں ہزاروں برس پہلے

کسی نبی نے پناہ لی تھی

اپنے کاٹ کے لے جائے جانے پر

افسوس مت کیجئے گا

ہو سکتا ہے

آپ سے ایک ایسی کرسی بنائی جائے

جس پر بیٹھ کے

کوئی لڑکی اپنے محبوب کو

ہمیشہ یاد کرتی رہے

یا پھر آپ سے بنے ایک ایسی میز

جس کے سامنے کوئی اداس شاعر

ستاروں بھری نظمیں لکھتا رہے

یا ہو سکتا ہے

آپ سے ایک ایسی سیڑھی بنائی جائے جسے دیوار کے ساتھ لگا کے

ہم آسمان تک جا سکیں

یا پھر آپ سے

کوئی ایسا پل بنایا جائے

جس پر کھڑی ہو کے

لوگ ایک دوسرے سے

ہمیشہ ملنے کے لیے

سکے پھینکا کریں

اگر آپ درخت بن جائیں

تو کسی سرکاری عمارت کے احاطے

یا کسی چھوٹے سے راستے کے درمیان

مت آئیے گا

ورنہ ہمیں آپ کو ہٹانے کا بہت افسوس ہوگا

اور آپ سوائے راکھ ہونے کے

اور کچھ نہیں کر سکیں گے

(1229) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agar Aap In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Agar Aap is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Agar Aap Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Agar Aap by Zeeshan Sahil in PDF.