نظم

اک صبح جب بہار تھی کمرے میں میز پہ

پھولوں کے رنگ چائے کی خوشبو سے تیز تھے

کھڑکی سے آ رہی تھی کسی گیت کی صدا

ٹھہری ہوئی تھی نیند میں ڈوبی ہوئی ہوا

رکھے ہوئے تھے تکیے کے نیچے تمہارے خواب

پنچھی ابھی اڑے نہ تھے شاخوں پہ بول کے

دیکھا نہ تھا کسی نے بھی اخبار کھول کے

جس میں تمہارے بارے میں کوئی خبر نہ تھی

تم دور اک ندی کے کنارے کے پاس تھیں

وادی میں ایک سبز ستارے کے پاس تھیں

(735) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad  by Zeeshan Sahil in PDF.