یادیں

خاموشی اور پھولوں کو مت توڑو

ورنہ بہت سی باتوں سے بھری ہوئی یہ رات

زندگی سے خالی ہو جائے گی

ہماری صبحیں اس اندھیرے میں چھپی ہیں

انہیں مت ڈھونڈو

وہ رات میں بولنے والے جھینگروں کی طرح ہوتی ہیں

جو خاموش ہو جانے پر نہیں ملتے

میں نے اپنے ہیرے

زمین کے جس حصے میں چھپائے تھے

وہاں کوئی بادل بھی نہیں تھا

اور مجھے یاد آتا ہے

ان دنوں میری ہر چیز برف سے بنی ہوتی تھی

(1025) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaaden In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Yaaden is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Yaaden Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Yaaden by Zeeshan Sahil in PDF.