یہ آنسو نہیں

یہ آنسو نہیں کوئی اور چیز ہے

جو تمہاری آنکھوں سے بہہ رہی ہے

یہ نمک نہیں کسی اور شے کا ذائقہ ہے

جسے زبان محسوس کر رہی ہے

یہ چیز نہیں کوئی اور آواز ہے

جو بند کھڑکی سے ٹکرا رہی ہے

جو مقفل دروازے پر دستک دے رہی ہے

یہ ہوا ہے

جو تمہیں اپنے ساتھ لے جائے گی

اور پانی ہے

جو سب کچھ بہا کے لے جاتا ہے

یہ خواب ہے

جو ہمیشہ نظر آتا ہے

اور محبت ہے

جو سب کچھ تباہ نہیں ہونے دیتی

(1109) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Aansu Nahin In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Ye Aansu Nahin is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Ye Aansu Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Ye Aansu Nahin by Zeeshan Sahil in PDF.