شکست آرزو

وہ جا رہا تھا

اور

میں نے بس یہ کہا تھا

سنو زیادہ دیر مت کرنا

وقت رہتے پلٹ آنا

اس نے میری آنکھوں میں جھانکتے ہوئے کہا

ہم جب ملیں گے بہاریں ہوں گی

وقت کچھ نہیں بگاڑے گا

آج وہ پلٹ آیا ہے

اسے میری سیاہ آنکھیں بہت پسند ہیں

مگر سیاہ حلقے نہیں

اور میری آنکھوں کی روشنی گہرے حلقوں کے بادل نے نگل چکے ہیں

ماتھے پر فکر کی تیوری ہے

تنہائی کی دھوپ نے میرے وجود کو جھلسا دیا ہے

اکیلے پن میں لب کاٹنے کی عادت نے

گلوں سے رنگت چرا لی ہے

وقت کا پنچھی شادمانی کو اپنے ساتھ لے اڑا ہے

اور وہ

آنکھوں پر نفیس چشمہ سجائے

بہاریں ساتھ لیے ٹیبل پر محو انتظار ہے

میں اس تک پہنچتے لڑکھڑا گئی ہوں

اور وہ کھڑا انجان نظروں سے کہہ رہا ہے

خاتون آپ کی طبیعت ٹھیک نہیں لگتی

کس سے ملنا ہے کیا کوئی کھو گیا ہے

میں بس اتنا ہی کہہ سکی ہوں

کہا تھا نا وقت رہتے پلٹ آنا

تم بہار بن کر کھڑے ہو اور میرا وقت کھو گیا

(993) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shikast-e-arzu In Urdu By Famous Poet Zehra Alvi. Shikast-e-arzu is written by Zehra Alvi. Enjoy reading Shikast-e-arzu Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Alvi. Free Dowlonad Shikast-e-arzu by Zehra Alvi in PDF.