بستی میں کچھ لوگ نرالے اب بھی ہیں

بستی میں کچھ لوگ نرالے اب بھی ہیں

دیکھو خالی دامن والے اب بھی ہیں

دیکھو وہ بھی ہیں جو سب کہہ سکتے تھے

دیکھو ان کے منہ پر تالے اب بھی ہیں

دیکھو ان آنکھوں کو جنہوں نے سب دیکھا

دیکھو ان پر خوف کے جالے اب بھی ہیں

دیکھو اب بھی جنس وفا نایاب نہیں

اپنی جان پہ کھیلنے والے اب بھی ہیں

تارے ماند ہوئے پر ذرے روشن ہیں

مٹی میں آباد اجالے اب بھی ہیں

(1345) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Basti Mein Kuchh Log Nirale Ab Bhi Hain In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Basti Mein Kuchh Log Nirale Ab Bhi Hain is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Basti Mein Kuchh Log Nirale Ab Bhi Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Basti Mein Kuchh Log Nirale Ab Bhi Hain by Zehra Nigaah in PDF.