سفر خود رفتگی کا بھی عجب انداز تھا

سفر خود رفتگی کا بھی عجب انداز تھا

کہیں پر راہ بھولے تھے نہ رک کر دم لیا تھا

زمیں پر گر رہے تھے چاند تارے جلدی جلدی

اندھیرا گھر کی دیواروں سے اونچا ہو رہا تھا

چلے چلتے تھے رہرو ایک آواز اخی پر

جنوں تھا یا فسوں تھا کچھ تو تھا جو ہو رہا تھا

میں اس دن تیری آمد کا نظارہ سوچتی تھی

وہ دن جب تیرے جانے کے لیے رکنا پڑا تھا

اسی حسن تعلق پر ورق لکھتے گئے لاکھ

کرن سے روئے گل تک ایک پل کا رابطہ تھا

بہت دن بعد زہراؔ تو نے کچھ غزلیں تو لکھیں

نہ لکھنے کا کسی سے کیا کوئی وعدہ کیا تھا

(1036) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Safar KHud-raftagi Ka Bhi Ajab Andaz Tha In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Safar KHud-raftagi Ka Bhi Ajab Andaz Tha is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Safar KHud-raftagi Ka Bhi Ajab Andaz Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Safar KHud-raftagi Ka Bhi Ajab Andaz Tha by Zehra Nigaah in PDF.