اب تو کچھ ایسا لگتا ہے

اب تو کچھ ایسا لگتا ہے

سارا جگ مجھ سے چھوٹا ہے

آنکھیں بھی مری بوجھل بوجھل

شانوں پر بھی کچھ رکھا ہے

کاتب وقت نے جاتے جاتے

چہرے پر کچھ لکھ سا دیا ہے

آئینے میں چہرہ کھولے

دیکھ رہی ہوں کیا لکھا ہے

لکھا ہے ترے روپ کا ہالہ

اور کسی کے گرد سجا ہے

لکھا ہے زلفوں کا دوشالہ

اور کسی نے اوڑھ لیا ہے

لکھا ہے آنکھوں کا پیالہ

کہیں کہیں سے ٹوٹ رہا ہے

پڑھ کر مصحف رخ کی عبارت

دل کو اطمینان ہوا ہے

روح تلک سرشار ہے میری

آئینہ حیران ہوا ہے

اس کو شاید علم نہیں ہے

میرا دامن اب بھی بھرا ہے

جو رکھنا تھا رکھے ہوئے ہوں

جو دینا تھا بانٹ دیا ہے

(1099) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab To Kuchh Aisa Lagta Hai In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Ab To Kuchh Aisa Lagta Hai is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Ab To Kuchh Aisa Lagta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Ab To Kuchh Aisa Lagta Hai by Zehra Nigaah in PDF.