ماضی اور حال

ماضی

دو بچے اپنے کمرے سے

تاروں والے کپڑے پہنے

میرے کمرے میں آتے ہیں

مجھ سے لپٹ کر سو جاتے ہیں

اور میری بے خواب آنکھوں میں

نیند کی ٹھنڈک بھر جاتی ہے

حال

گھر کی بیوی

اپنی آیا سے کہتی ہے

رات گئے مرے دونوں بچے

کیوں میرے کمرے میں آتے ہیں؟

مجھ سے لپٹ کر سو جاتے ہیں

تم آخر کاہے کے لیے ہو؟

میری خواب آلود آنکھوں سے

ساری نیند بکھر جاتی ہے

(957) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Mazi Aur Haal In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Mazi Aur Haal is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Mazi Aur Haal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Mazi Aur Haal by Zehra Nigaah in PDF.