شام کا پہلا تارا

جب جھونکا تیز ہواؤں کا

کچھ سوچ کے دھیمے گزرا تھا

جب تپتے سورج کا چہرہ

اودی چادر میں لپٹا تھا

جب سوکھی مٹی کا سینہ

سانسوں کی نمی سے جاگا تھا

ہم لوگ اس شام اکٹھے تھے

جس نے ہمیں ہنس کر دیکھا تھا

وہ پہلا دوست ہمارا تھا

وہ شام کا پہلا تارا تھا

جو شاید ہم دونوں کے لئے

کچھ وقت سے پہلے نکلا تھا

جب جھلمل کرتا وہ کمرہ

سگرٹ کے دھوئیں سے دھندلا تھا

جب نشۂ مے کی تلخی سے!

ہر شخص کا لہجہ میٹھا تھا

ہر فکر کی اپنی منزل تھی

ہر سوچ کا اپنا رستہ تھا

ہم لوگ اس رات اکٹھے تھے

اس رات بھی کیا ہنگامہ تھا

میں محو مدارات عالم

اور تم کو ذوق تماشا تھا

موضوع سخن جس پر ہم نے

رائے دی تھی اور سوچا تھا

دنیا کی بدلتی حالت تھی

کچھ آب و ہوا کا قصہ تھا

جب سب لوگوں کی آنکھوں میں

کمرے کا دھواں بھر آیا تھا

تب میں نے کھڑکی کھولی تھی!

تم نے پردہ سرکایا تھا

جس نے ہمیں دکھ سے دیکھا تھا

وہ پہلا دوست ہمارا تھا

وہ شام کا پہلا تارا تھا

جو شاید ہم دونوں کے لئے

اس رات سحر تک جاگا تھا

وہ شام کا پہلا تارا تھا

(2258) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sham Ka Pahla Tara In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Sham Ka Pahla Tara is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Sham Ka Pahla Tara Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Sham Ka Pahla Tara by Zehra Nigaah in PDF.