میں جب بھی ترے شہر خوش آثار سے نکلا

میں جب بھی ترے شہر خوش آثار سے نکلا

اک قبر کا ٹکڑا بھی فلک زار سے نکلا

ہر وار میں مضمر تری حکمت ہے سپاہی

ہر جیت کا مژدہ تری تلوار سے نکلا

پھر اپنی ہی ہیبت میں گرفتار ہوا میں

پھر کوئی درندہ مرے پندار سے نکلا

یہ کس نے سفینے کو نکالا ہے بھنور سے

یہ کون شناور ہے جو منجدھار سے نکلا

کچھ بھی نہ ملا میرے خریدار کو مجھ میں

اس کا بھی پتا چشم خریدار سے نکلا

یہ کون ہے جو بن کے کرن ناچ رہا ہے

یہ کون ہے جو روزن دیوار سے نکلا

اس سمت نظر آئے غزالان قبا پوش

اس سمت ضیاؔ عقل کے آزار سے نکلا

(979) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Jab Bhi Tere Shahr-e-KHush-asar Se Nikla In Urdu By Famous Poet Zia Faruqi. Main Jab Bhi Tere Shahr-e-KHush-asar Se Nikla is written by Zia Faruqi. Enjoy reading Main Jab Bhi Tere Shahr-e-KHush-asar Se Nikla Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Faruqi. Free Dowlonad Main Jab Bhi Tere Shahr-e-KHush-asar Se Nikla by Zia Faruqi in PDF.