آج ہی محفل سرد پڑی ہے آج ہی درد فراواں ہے

آج ہی محفل سرد پڑی ہے آج ہی درد فراواں ہے

کوئی تو دل کی باتیں چھیڑو یارو محفل یاراں ہے

میرے ہر آدرش کا عالم اب تو عالم ویراں ہے

دل میں تیری تمنا جیسے موج ریگ بیاباں ہے

پاؤں تھکن سے چور ہیں لیکن دل میں شعلۂ امکاں ہے

میرے لیے اک کرب مسلسل تیرا جمال گریزاں ہے

مجھ سے ملنے کے خواہاں ہو مل کر رونے سے حاصل

پھر وہ آگ بھڑک اٹھے گی اب جو راکھ میں پنہاں ہے

عین خزاں میں ہوا نے شاید نام لیا ہے بہاروں کا

ٹہنی ٹہنی کانپ اٹھی ہے پتا پتا لرزاں ہے

آ تو گئے ہیں آنے والے کیسے استقبال کریں

اب وہ آبادی سونی ہے اب وہ گھروندا ویراں ہے

تیرے دکھ کو پا کر ہم تو اپنا دکھ بھی بھول گئے

کس کو خبر تھی تیری خموشی تہہ در تہہ اک طوفاں ہے

(1087) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj Hi Mahfil Sard PaDi Hai Aaj Hi Dard Farawan Hai In Urdu By Famous Poet Zia Jalandhari. Aaj Hi Mahfil Sard PaDi Hai Aaj Hi Dard Farawan Hai is written by Zia Jalandhari. Enjoy reading Aaj Hi Mahfil Sard PaDi Hai Aaj Hi Dard Farawan Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Jalandhari. Free Dowlonad Aaj Hi Mahfil Sard PaDi Hai Aaj Hi Dard Farawan Hai by Zia Jalandhari in PDF.