آنکھوں میں نہاں ہے جو مناجات وہ تم ہو

آنکھوں میں نہاں ہے جو مناجات وہ تم ہو

جس سمت سفر میں ہے مری ذات وہ تم ہو

جو سامنے ہوتا ہے کوئی اور ہے شاید

جو دل میں ہے اک خواب ملاقات وہ تم ہو

دن آئے گئے جیسے سرائے میں مسافر

ٹھہری رہی آنکھوں میں جو اک رات وہ تم ہو

ہر بات میں شامل ہیں تصور کے کئی رنگ

ہر رنگ تصور میں ہے جو بات وہ تم ہو

جب دھول ہوئے راہ سفر میں تو یہ جانا

منزل گہہ جاں ہیں جو مقامات وہ تم ہو

دکھ حد سے جو گزرا تو کھلا دل پہ کہ یوں بھی

در پردہ ہے جو محو مدارات وہ تم ہو

دل جوئی کا انداز بھی نرمی بھی وہی ہے

سینے پہ ہوا رکھتی ہے جو ہات وہ تم ہو

باقی تو اندھیرے ہی محیط دل و جاں ہیں

مہر و مہ و انجم ہیں جو لمحات وہ تم ہو

ہاں مجھ پہ ستم بھی ہیں بہت وقت کے لیکن

کچھ وقت کی ہیں مجھ پہ عنایات وہ تم ہو

(1487) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankhon Mein Nihan Hai Jo Munajat Wo Tum Ho In Urdu By Famous Poet Zia Jalandhari. Aankhon Mein Nihan Hai Jo Munajat Wo Tum Ho is written by Zia Jalandhari. Enjoy reading Aankhon Mein Nihan Hai Jo Munajat Wo Tum Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Jalandhari. Free Dowlonad Aankhon Mein Nihan Hai Jo Munajat Wo Tum Ho by Zia Jalandhari in PDF.