دیکھیں آئینے کے مانند سہیں غم کی طرح

دیکھیں آئینے کے مانند سہیں غم کی طرح

ہم کہ ہیں بزم گل و لالہ میں شبنم کی طرح

وقت بے مہر ہے اس فرصت کمیاب میں تم

میری آنکھوں میں رہو خواب مجسم کی طرح

عرصۂ عمر میں کیا کیا نہ رتیں آئیں مگر

کوئی ٹھہری نہ یہاں درد کے موسم کی طرح

کس طرح اس سے کہوں زخم بھی ہیں اس کی عطا

ہاتھ جس کا مرے سینے پہ ہے مرہم کی طرح

میں نے چاہا تھا کہ اک جست میں پہنچوں لیکن

راہ میں سنگ تھے البتہ و تاہم کی طرح

تیرا احساں ہے کہ شاداب رہا کنج خیال

دل پر خوں کی طرح دیدۂ پر نم کی طرح

اس کی گفتار نے چھوڑا نہ کہیں کا ہم کو

ذائقہ شہد سا تھا اور اثر سم کی طرح

لوگ تسلیم سے تخریب تک آ پہنچے ہیں

ڈالنے نکلے ہیں اک اور ہی عالم کی طرح

سعیٔ اظہار ضیاؔ کانچ کے ٹوٹے ہوئے لفظ

آرزوئیں ہیں کسی محفل برہم کی طرح

(1147) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dekhen Aaine Ke Manind Sahen Gham Ki Tarah In Urdu By Famous Poet Zia Jalandhari. Dekhen Aaine Ke Manind Sahen Gham Ki Tarah is written by Zia Jalandhari. Enjoy reading Dekhen Aaine Ke Manind Sahen Gham Ki Tarah Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Jalandhari. Free Dowlonad Dekhen Aaine Ke Manind Sahen Gham Ki Tarah by Zia Jalandhari in PDF.