سفر ہو ریل گاڑی کا تو چھکے چھوٹ جاتے ہیں (ردیف .. ے)

سفر ہو ریل گاڑی کا تو چھکے چھوٹ جاتے ہیں

پسینے کے گھڑے گویا سروں پر پھوٹ جاتے ہیں

ٹکٹ لینا جو پہلا کام ہے اور سخت مشکل ہے

سمجھ لیجے کہ یہ اپنے سفر کی پہلی منزل ہے

ریزرویشن کرانا ہے تو پہلے اک قلی پکڑیں

خوشامد سے منا لیجے قلی صاحب اگر اکڑیں

بکنگ آفس کا بابو آپ کی آسان کر دے گا

وہ مشکل حل کرے گا اور اپنی فیس لے لے گا

ریزرویشن کرا دے گا اور وہ دس بیس لے گا

کسی کی سیٹ ہو وہ آپ کو دلوا کے دم لے گا

مگر پہلے یہ طے کر لیں کہ وہ کتنی رقم لے گا

ہمیشہ یاد رکھیں یہ اصول جاودانی ہے

کہ اسٹیشن مقام کوچ ہے اور دار فانی ہے

(1316) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Safar Ho Rail-gaDi Ka To Chhake ChhuT Jate Hain In Urdu By Famous Poet Zia-ul-Haq Qasmi. Safar Ho Rail-gaDi Ka To Chhake ChhuT Jate Hain is written by Zia-ul-Haq Qasmi. Enjoy reading Safar Ho Rail-gaDi Ka To Chhake ChhuT Jate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia-ul-Haq Qasmi. Free Dowlonad Safar Ho Rail-gaDi Ka To Chhake ChhuT Jate Hain by Zia-ul-Haq Qasmi in PDF.