درد کی شاخ پہ اک تازہ ثمر آ گیا ہے

درد کی شاخ پہ اک تازہ ثمر آ گیا ہے

کس کی آمد ہے ضیاؔ کون نظر آ گیا ہے

جانے کس جرم کی پائی ہے سزا پیروں نے

اک سفر ختم پہ ہے اگلا سفر آ گیا ہے

لہر خود پر ہے پشیمان کہ اس کی زد میں

ننھے ہاتھوں سے بنا ریت کا گھر آ گیا ہے

درد بھی سہنا تبسم بھی لبوں پر رکھنا

مرحبا عشق ہمیں بھی یہ ہنر آ گیا ہے

آ گیا اس کی بزرگی کا خیال آندھی کو

وے جو اک راہ میں بوسیدہ شجر آ گیا ہے

اس کی آنکھوں میں نہیں پہلی سی چاہت لیکن

یہ بھی کیا کم ہے کہ وے لوٹ کے گھر آ گیا ہے

اپنی محرومی پہ ہونے ہی لگا تھا مایوس

دیکھتا کیا ہوں دعاؤں میں اثر آ گیا ہے

زندگی روک کے اکثر یہی کہتی ہے مجھے

تجھ کو جانا تھا کدھر اور کدھر آ گیا ہے

حق پرستوں کے لئے صبر کا لمحہ ہے ضیاؔ

جھوٹ کے نیزے پہ سچائی کا سر آ گیا ہے

(1305) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dard Ki ShaKH Pe Ek Taza Samar Aa Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Zia Zameer. Dard Ki ShaKH Pe Ek Taza Samar Aa Gaya Hai is written by Zia Zameer. Enjoy reading Dard Ki ShaKH Pe Ek Taza Samar Aa Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Zameer. Free Dowlonad Dard Ki ShaKH Pe Ek Taza Samar Aa Gaya Hai by Zia Zameer in PDF.