جاں کا دشمن ہے مگر جان سے پیارا بھی ہے

جاں کا دشمن ہے مگر جان سے پیارا بھی ہے

ایسا اس عہد میں اک شخص ہمارا بھی ہے

جاگتی آنکھوں نے دیکھے ہیں ترے خواب اے جاں

اور نیندوں میں ترا نام پکارا بھی ہے

وہ برا وقت کہ جب ساتھ نہ ہو سایہ بھی

ہم نے ہنس ہنس کے کئی بار گزارا بھی ہے

جس نے منجدھار میں چھوڑا اسے معلوم نہیں

ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارا بھی ہے

مت لٹا دینا زمانے پہ ہی ساری خیرات

منتظر ہاتھ میں کشکول ہمارا بھی ہے

نام سن کر مرا اس لب پہ تبسم ہے ضیاؔ

اور پلکوں پہ اتر آیا ستارہ بھی ہے

(1332) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaan Ka Dushman Hai Magar Jaan Se Pyara Bhi Hai In Urdu By Famous Poet Zia Zameer. Jaan Ka Dushman Hai Magar Jaan Se Pyara Bhi Hai is written by Zia Zameer. Enjoy reading Jaan Ka Dushman Hai Magar Jaan Se Pyara Bhi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Zameer. Free Dowlonad Jaan Ka Dushman Hai Magar Jaan Se Pyara Bhi Hai by Zia Zameer in PDF.