زرد پتے تھے ہمیں اور کیا کر جانا تھا

زرد پتے تھے ہمیں اور کیا کر جانا تھا

تیز آندھی تھی مقابل سو بکھر جانا تھا

وہ نہ تھا ترک تعلق پہ پشیمان تو پھر

تم کو بھی چاہئے یہ تھا کہ مکر جانا تھا

کیوں بھلا کچے مکانوں کا تمہیں آیا خیال

تم تو دریا تھے تمہیں تیز گزر جانا تھا

عشق میں سوچ سمجھ کر نہیں چلتے سائیں

جس طرف اس نے بلایا تھا ادھر جانا تھا

تجھ سے ہی ٹوٹا بھرم رشتوں کی مضبوطی کا

سر پہ الزام ترے دیدۂ تر جانا تھا

خود کو جب کر ہی دیا تھا تری آندھی کے سپرد

پھر یہ کیا جان کے کرتے کہ کدھر جانا تھا

کیا خبر تھی کہ یہاں تیری ضرورت ہوگی

ہم نے تو بس در و دیوار کو گھر جانا تھا

(1240) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zard Patte The Hamein Aur Kya Kar Jaana Tha In Urdu By Famous Poet Zia Zameer. Zard Patte The Hamein Aur Kya Kar Jaana Tha is written by Zia Zameer. Enjoy reading Zard Patte The Hamein Aur Kya Kar Jaana Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Zameer. Free Dowlonad Zard Patte The Hamein Aur Kya Kar Jaana Tha by Zia Zameer in PDF.