وقت ہی کم تھا فیصلے کے لئے

وقت ہی کم تھا فیصلے کے لئے

ورنہ میں آتا مشورے کے لئے

تم کو اچھے لگے تو تم رکھ لو

پھول توڑے تھے بیچنے کے لئے

گھنٹوں خاموش رہنا پڑتا ہے

آپ کے ساتھ بولنے کے لئے

سیکڑوں کنڈیاں لگا رہا ہوں

چند بٹنوں کو کھولنے کے لئے

ایک دیوار باغ سے پہلے

اک دوپٹا کھلے گلے کے لئے

ترک اپنی فلاح کر دی ہے

اور کیا ہو معاشرے کے لئے

لوگ آیات پڑھ کے سوتے ہیں

آپ کے خواب دیکھنے کے لئے

اب میں رستے میں لیٹ جاؤں کیا

جانے والوں کو روکنے کے لئے

(2405) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Waqt Hi Kam Tha Faisle Ke Liye In Urdu By Famous Poet Ziya Mazkoor. Waqt Hi Kam Tha Faisle Ke Liye is written by Ziya Mazkoor. Enjoy reading Waqt Hi Kam Tha Faisle Ke Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ziya Mazkoor. Free Dowlonad Waqt Hi Kam Tha Faisle Ke Liye by Ziya Mazkoor in PDF.