پھر گھڑی آ گئی اذیت کی

پھر گھڑی آ گئی اذیت کی

اس کی یادوں نے پھر شرارت کی

جب کھلیں گتھیاں حقیقت کی

دھجیاں اڑ گئیں شرافت کی

سچ بتاؤ کبھی ہوا ایسا

سچ بتاؤ کبھی شکایت کی

خود سے اپنا مزاج بھی پوچھوں

گر میسر گھڑی ہو فرصت کی

کتنے چہروں کے رنگ زرد پڑے

آج سچ بول کر حماقت کی

سچ سے ہرگز گریز مت کرنا

ہے اگر آرزو شہادت کی

میں بزرگوں کے سائے میں ہوں زبیرؔ

بارشیں ہو رہی ہیں رحمت کی

(961) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir GhaDi Aa Gai Aziyyat Ki In Urdu By Famous Poet Zubair Amrohvi. Phir GhaDi Aa Gai Aziyyat Ki is written by Zubair Amrohvi. Enjoy reading Phir GhaDi Aa Gai Aziyyat Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Amrohvi. Free Dowlonad Phir GhaDi Aa Gai Aziyyat Ki by Zubair Amrohvi in PDF.