واقعہ کوئی تو ہو جاتا سنبھلنے کے لیے

واقعہ کوئی تو ہو جاتا سنبھلنے کے لیے

راستہ مجھ کو بھی ملتا کوئی چلنے کے لیے

کیوں نہ سوغات سمجھ کر میں اسے کرتا قبول

بھیجتے زہر وہ مجھ کو جو نگلنے کے لیے

اتنی سردی ہے کہ میں بانہوں کی حرارت مانگوں

رت یہ موزوں ہے کہاں گھر سے نکلنے کے لیے

چاہیے کوئی اسے ناز اٹھانے والا

دل تو تیار ہے ہر وقت مچلنے کے لیے

اب تو فاروقؔ اسی حال میں خوش رہتے ہیں

وقت ہے پاس کہاں اپنے بدلنے کے لیے

(957) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Waqia Koi To Ho Jata Sambhalne Ke Liye In Urdu By Famous Poet Zubair Farooq. Waqia Koi To Ho Jata Sambhalne Ke Liye is written by Zubair Farooq. Enjoy reading Waqia Koi To Ho Jata Sambhalne Ke Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Farooq. Free Dowlonad Waqia Koi To Ho Jata Sambhalne Ke Liye by Zubair Farooq in PDF.